پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈاپور نے شدید شیلنگ کے بعد جرات مندانہ بیان دیتے ہوئے کہا، "جس نے مارنا ہے، سامنے آ کر گولی چلاو، چھپ کر وار نہ کرو۔" یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ان کے قافلے پر ہیلی کاپٹر سے شیلنگ کیے جانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے قافلے پر شیلنگ جاری ہے، جس کے باعث ان کی جان کو خطرہ ہے۔ تاہم، علی امین گنڈاپور نے سینہ تان کر موت کا سامنا کرنے کی بات کہی اور کہا کہ چھپ کر وار نہ کیا جائے۔
اس دوران، ڈی چوک پر پی ٹی آئی کارکنان کی آمد جاری ہے جہاں مظاہرین پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہیں۔ پی ٹی آئی کا قافلہ پشاور سے اسلام آباد کی جانب بڑھ رہا ہے، اور اس دوران پولیس نے مختلف مقامات پر بدترین شیلنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں 26 نمبر چونگی، فیض آباد، مری روڈ، کشمیر ہائی وے، اور بلیو ایریا میں جاری ہیں۔ کئی پی ٹی آئی کارکنان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، جبکہ عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو بھی ڈی چوک سے گرفتار کرکے ویمن تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کے 1590 کارکنوں کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں، جبکہ پنجاب کے چار شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے رینجرز کو طلب کرلیا گیا ہے