سینیٹر فیصل واوڈا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کنٹینر لگا کر اور موبائل فون سروس بند کر کے خود ہی ہلچل مچائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ایسے اقدامات سے تحریک انصاف کو نفسیاتی طور پر کامیابی ملتی ہے۔ فیصل واوڈا نے سوال اٹھایا کہ کنٹینر لگا کر لوگوں کو روکنے کی کیا ضرورت ہے؟ اگر قانون کے مطابق ڈی چوک پر احتجاج نہیں ہو سکتا تو جو بھی وہاں آئے، اسے گرفتار کر کے سزا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ کنٹینر لگانے اور سڑکیں بند کرنے سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فیصل واوڈا کے مطابق حکومت کی ناکام حکمت عملی سے پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچتا ہے اور یہ حکومتی نالائقی کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور ڈی چوک نہیں آئے گا، اور کل بھی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ اسلام آباد نہیں آئیں گے۔ فیصل واوڈا نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور اہم مہمانوں کی آمد کے حوالے سے کہا کہ یہ وقت بہت اہم ہے اور حکومت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ اگر عمران خان کو اقتدار چاہئے تو سب سے پہلے اپنے بیٹوں کو بلائیں، کیونکہ غریبوں کے بچے مرنے کے لیے نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا طوفان پانی کا بلبلہ ثابت ہوا اور عوام نے ان کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو روٹی، ہسپتال، سکول، اور بجلی کے بل سستے ہونے جیسے مسائل درپیش ہیں، اور یہی پاکستان اور قوم کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ یا تو آگ لگاتے ہیں یا گالیاں دیتے ہیں۔
آخر میں فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان قانونی مسائل میں پھنس چکے ہیں اور اب ان کے باہر آنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ڈالر، پیٹرول، اور بجلی کی قیمتیں نیچے آ رہی ہیں