پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کا زرداری اور شہبازشریف پر تنقید

 


پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے کہا ہے کہ زرداری اور شہبازشریف کے درمیان ہونے والی کارروائیاں کینگروکورٹ کی شکل اختیار کر گئی ہیں، جو کہ لوگوں کو انصاف فراہم نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرٹیکل 8 ہمیں بنیادی انسانی حقوق دیتا ہے، لیکن یہ لوگ اصلاحات کے نام پر فساد برپا کر رہے ہیں۔

شعیب شاہین نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 17 سیٹوں والی حکومت میں، کچے اور پکے ڈاکوؤں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں کشیدہ صورتحال کا ذمہ دار کون ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں آئین نے احتجاج کا حق دیا ہے، اور ہم ہر بار احتجاج کرتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ ان سے پوچھیں کہ جب مریم نواز مہنگائی مکاؤ مارچ لے کر آئیں تھیں، تو کتنے پرچے کاٹے گئے تھے؟ آج ان لوگوں نے غریبوں کو ہی مکا دیا ہے۔ بلاول بھٹو جب آئے تھے تو ان کی حالت کیا تھی، اور مولانا فضل الرحمان کی آمد پر کتنے پرچے کاٹے گئے؟

شعیب شاہین نے کہا کہ ہم سنگجانی میں پرامن جلسہ کرنے کے باوجود دہشت گردی اور ڈکیتی کے مقدمات میں پھنس گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت تو کسی وفد کو آنا نہیں تھا۔ لاہور میں جلسے کے لئے جو جگہ دی گئی، وہاں ہم پیدل گئے، لیکن پنڈی میں ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا گیا۔

انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ 17 سیٹوں کے ساتھ اقتدار میں بیٹھی ہوئی ہے اور ان کے اقدامات کچے اور پکے ڈاکوؤں میں فرق کرنے کی گنجائش نہیں رکھتے۔ اگر کوئی بلڈنگ ڈاکہ زنی کے ذریعے قبضہ کر لیتا ہے تو وہ ڈاکو کہلائے گا، پارلیمنٹرین نہیں۔

شعیب شاہین نے مزید کہا کہ ہماری احتجاج تحریک جاری ہے۔ ہمارے لوگوں پر شیلنگ کی جا رہی ہے اور گولیاں چلائی جا رہی ہیں۔ آرٹیکل 8 ہمیں آج بنیادی انسانی حقوق دیتا ہے، لیکن یہ لوگ اصلاحات کے نام پر فساد برپا کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ آرٹیکل 199 میں تبدیلی کے بعد، کوئی کسی کو مار بھی دے تو رٹ دائر نہیں کی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ زرداری اور شہبازشریف مل کر کینگروکورٹ بنائیں گے، جو کہ لوگوں کو انصاف نہیں دے سکتی

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم