امیر جماعت حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں انہوں نے اپیل کی کہ 7 اکتوبر کو حکومت کی جانب سے یوم یکجہتی فلسطین منانے کا اعلان کیا جائے۔ اس ملاقات میں نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔
ملاقات کے دوران ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ، وزیراطلاعات عطا تارڑ اور دیگر وزراء بھی موجود تھے۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ حکومت پاکستان میں یوم یکجہتی فلسطین کا اعلان کرے اور عوام سے اپیل کرے کہ پیر کو دن بارہ بجے گھروں اور دفاتر سے نکل کر اہل فلسطین و لبنان کے حق میں آواز بلند کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی سطح پر رابطے کرکے اس دن کو انٹرنیشنل ایونٹ کے طور پر منانے کی کوششیں کی جائیں۔
امیر جماعت نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو فلسطین کے مسئلے پر مزید مؤثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے اور ہم تمام اسلامی ممالک سے اس مسئلے پر ایک آواز بننے کی اپیل کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اہل غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے اور اب وقت ہے کہ سب کو ایک ہونا ہوگا۔
امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی، جس کے تحت ہم دیگر حکومتی و اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کر رہے ہیں اور انہیں مشترکہ طور پر 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین منانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ ہم پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اور اپوزیشن الائنس کے سربراہ محمود اچکزئی کو بھی دعوت دے چکے ہیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ 7 اکتوبر کو پوری قوم سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، گھروں اور دفاتر سے بارہ بجے باہر نکلے۔
مزید برآں، امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں حکومت سے آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی اور بجلی و پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے جمہوری آزادیوں سے متعلق بھی اپنا مؤقف پیش کیا ہے اور ملک میں سب کو پرامن سیاسی جدوجہد کی اجازت ہونی چاہیے