وفاقی بجٹ میں ٹیکسز کے اضافے اور آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے عوام پر مہنگائی کے شدید اثرات مرتب کیے ہیں، جس کے نتیجے میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 13.18 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے باعث ہفتہ وار بنیادوں پر 21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق، ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رواں ہفتے 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی، جبکہ بریڈ، جلانے کی لکڑی سمیت 20 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق، ایک ہفتے کے دوران چکن فی کلو 16 روپے 75 پیسے، آٹے کے بیس کلو کے تھیلے کی قیمت میں 62 روپے 80 پیسے، ٹماٹر فی کلو میں 21 روپے 89 پیسے، اور پیاز فی کلو 8 روپے 87 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔
مزید برآں، لہسن کی قیمت فی کلو 13 روپے، دال چنا 5 روپے 10 پیسے مہنگی ہوئی ہے۔ اسی طرح ایل پی جی، دال مونگ، گھی، چائے، اور چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ایک ہفتے میں چینی کی قیمت میں 2 روپے فی کلو، اور انڈوں کی قیمت میں 4 روپے 43 پیسے فی درجن کی کمی آئی ہے۔ کیلے کی قیمت میں بھی فی درجن 2 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ آلو، پیٹرول، ڈیزل، دال ماش اور گڑ کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں بھی سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک ہزار 800 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ مقامی صرافہ بازاروں میں فی تولہ سونے کی نئی قیمت 2 لاکھ 76 ہزار 200 روپے ہوگئی ہے، جبکہ دس گرام سونے کی قیمت میں ایک ہزار 543 روپے کا اضافہ ہونے کے بعد نئی قیمت 2 لاکھ 36 ہزار 797 روپے ہوگئی ہے